loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 12:32

خدا کو خود بہ خود جو غالب سمجھ نہیں سکتا

خدا کو خود بہ خود جو غالب سمجھ نہیں سکتا
وہ علم حق کے مطالب سمجھ نہیں سکتا

وہ ہے صنم کدۂ ممکنات میں آذر
جو راز ہستیٔ واجب سمجھ نہیں سکتا

جو وہم غیر میں ہے اپنے آپ سے محجوب
ہے خود حجاب کہ حاجب سمجھ نہیں سکتا

سمجھ رہا ہے جو عقل شکستہ پا کو خضر
جنوں کے جاہ و مناصب سمجھ نہیں سکتا

کلام حق کی صفت ہے ذہینؔ میرا کلام
نہ ہو خدا کا جو طالب سمجھ نہیں سکتا

خدا ہے فہم سے بالا سمجھ نہیں سکتا
سمجھ رہا ہے جو سمجھا سمجھ نہیں سکتا

گزر ذہینؔ کے دل میں نہیں ہوا جس کا
خدا کے دل کی تمنا سمجھ نہیں سکتا

ذہین شاہ تاجی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم