loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:06

خشکی پہ رہوں گی کبھی پانی میں رہوں گی

غزل

خشکی پہ رہوں گی کبھی پانی میں رہوں گی
تا عمر اسی نقل مکانی میں رہوں گی

میں جسم نہیں حسن ہوں اے چشم ابد تاب
مر کر بھی محبت کی کہانی میں رہوں گی

تابندہ رہیں گے مری آنکھوں کے کنارے
اشکوں میں ڈھلی ہوں کہ روانی میں رہوں گی

اجداد کی قربت سے اٹھایا گیا مجھ کو
گویا میں بزرگوں کی نشانی میں رہوں گی

شعروں ہی پہ موقوف نہیں میری حقیقت
الفاظ سے بھاگوں گی معانی میں رہوں گی

اے شاعر دل سوز مرے دکھ کو بیاں کر
تا حشر تری شعلہ بیانی میں رہوں گی

اب گڑیا پٹولوں سے علاقہ نہیں ماہینؔ
بچپن سے نکل آئی جوانی میں رہوں گی

راشدہ ماہین ملک

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم