loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 08:11

خواب دے کے، آنکھوں سے نیند ہی چرالی ہے

‎خواب دے کے، آنکھوں سے نیند ہی چرالی ہے
‎دل میں بسنے والوں کی یہ ادا نرالی ہے

‎کھنکھنا کے کرتے ہیں میرا وہ سواگت یوں
‎ہاتھ کے جو کنگن ہیں ، کان میں جو بالی ہے

‎پھول رنگ اور خوشبو راستے میں بکھرے ہیں
‎منتظر چراغوں کی در پہ ایک تھالی ہے

‎کچھ ستارے آنکھوں میں میری ،جلتے رہتے ہیں ‎
پیار کی کمند اُس نے جب سے دل پہ ڈالی ہے

‎فرقتوں کا ہر لمحہ شاد ہے ترے دم سے
‎تیرے سنگ یہ جیون ، عید ہے دیوالی ہے ‎

وصل کی تمنا میں روز و شب گزرتے ہیں
‎دل یہ میرا بے کل ہے ، آنکھ بھی سوالی ہے

‎شوق تھا تمہارا بھی زندگی امر کرنا ‎
اک تمنا ایسی ہی ہم نے دل میں پالی ہے

‎ یوں رکھا بھرم اُس نے میری اس محبت کا
‎سیما بات بگڑی جب اُس نے ہی سنبھالی ہے

عشرت معین سیما

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم