loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 09:45

خواب پہلے لے گیا پھر رت جگا بھی لے گیا

خواب پہلے لے گیا پھر رت جگا بھی لے گیا
جاتے جاتے وہ مرے گھر کا دیا بھی لے گیا

دھوپ ہے اب اور نہ بادل ہے نہ خوشبو اور نہ پھول
سارے موسم لے گیا آب و ہوا بھی لے گیا

زندگی اے زندگی طے ہو مسافت کس طرح
سمت منزل لے گیا وہ راستہ بھی لے گیا

ایک مدت ہو گئی بیٹھا ہوں سنگ میل پر
راستوں کے ساتھ اپنے نقش پا بھی لے گیا

ہاتھ پتھر ہو گئے لب کپکپاتے رہ گئے
وہ دعا بھی لے گیا دست دعا بھی لے گیا

کیسے دیکھوں گا میں زلفیؔ اپنے چہرے کی کتاب
وہ گیا تو آرزو کا آئنہ بھی لے گیا

تسلیم الٰہی زلفی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم