خواب کا سلسلہ بڑھاتے پھول
شاخ سے ٹوٹ ہی نہ جاتے پھول
عمر بھر آس کی منڈیروں سے
میری کھڑکی تلک بھی آتے پھول
اپنی خوشبو کی رہنمائی سے
شب ڈھلے راستہ دکھاتے پھول
تم نے دیکھا خزاں کے موسم میں
درد کی داستاں سناتے پھول
میں نے دیکھے ہیں اپنی آنکھوں سے
دیکھ کر تجھ کو مسکراتے پھول
تسنیم بخاری