loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 10:42

خوب انداز پذیرائی ہے

غزل

خوب انداز پذیرائی ہے
عزت نفس پہ بن آئی ہے

غم دوراں غم جاناں غم جاں
میری ان سب سے شناسائی ہے

ہاتھ پھیلایا ہے اپنے آگے
یہ گدائی ہے کہ دارائی ہے

دل کے آئینے میں یہ تو ہے کہ میں
ایک صورت سی نظر آئی ہے

تجربہ یہ ہے کہ ہر زلف خرد
دست وحشت ہی نے سلجھائی ہے

دل کو افلاس کا احساس نہیں
کیسی دولت مرے ہاتھ آئی ہے

حسن محسوس جسے کہتے ہیں
میرے احساس کی رعنائی ہے

اے بہار لب و عارض یہ بتا
تو کسی کو کبھی راس آئی ہے

وقت ہے در پئے آزار مگر
لیثؔ کو زعم شکیبائی ہے

لیث قریشی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم