خوب جچتے ہوٸے الفاظ معانی کی طرح
پہلا مصرعہ ہو کوٸی مصرعہٍ ثانی کی طرح
وہ ہے چڑھتے ہوٸے دریا کی روانی کی طرح
اور میں جھیل کے ٹھہرے ہوٸے پانی کی طرح
آپ کے ساتھ نبھانے سے یہ ممکن ہو گا
ہم بڑھاپا بھی گذاریں گے جوانی کی طرح
ایک اندیشہ مرے دل میں بچھڑ جانے کا
چھپ کے بیٹھا ہے کسی یاد پرانی کی طرح
یار کیا کہتے ہیں اب، دیکھٸے پڑھ کر اس کو
تم نے ڈالی ہے غزل میں جو کہانی کی طرح
عرفان اللہ عرفان