خود پہ اک اختیار دے دو گے
جس پہ تم دل کا راز کھولو گے
گھر میں جب کوئی بھی نہیں ہوگا
پھر کسے سرکشی پہ ٹوکو گے
اپنے ماں باپ سے الگ ہو کر
اپنے بچوں کو کیسے روکو گے
وقتِ رخصت ہے کچھ کلام کرو
ہم نہ ہوں گے تو کس سے بولو گے
رات جاتی ہے سو رہو سلمان
جتنا جاگو گے اتنا سوچو گے
سلمان صدیقی