loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 17:03

خوشیاں تھیں بے وفا نہ رہیں زندگی کے ساتھ

غزل

خوشیاں تھیں بے وفا نہ رہیں زندگی کے ساتھ
غم با وفا تھے چلتے رہے آدمی کے ساتھ

ڈھلنے لگی جوانی جو آئی تھی چار دن
ٹھہرا بڑھاپا قبر تلک رہبری کے ساتھ

انداز زندگی کے بدل کر جیو سدا
اپنوں کی بے رخی کو سہو تم خوشی کے ساتھ

پوجا ہے میں نے روز و شب اس قدر اسے
اس کا ہی نام لکھتی رہی شاعری کے ساتھ

مجھ کو صباؔ ملی ہے مسرت بھی اس طرح
جیسے کہ اجنبی ہو کسی اجنبی کے ساتھ

ببلس ھورہ صبا

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم