loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 12:21

درد دل کی دوا ہے ماہ نو

درد دل کی دوا ہے ماہ نو
آسماں پر کھلا ہے ماہ نو

میری ہی طرح تیرا بھی ان سے
کیا کوئی واسطہ ہے ماہ نو

ان کا چہرہ دکھائی دیتا ہے
کیا کوئی آئنہ ہے ماہ نو

مسکراتا ہے دیکھ کر ہم کو
جیسے سب جانتا ہے ماہ نو

دن کو سوتا ہے وہ نہ جانے کہاں
رات کو جاگتا ہے ماہ نو

رہ کے میری طرح سے چپ انورؔ
جانے کیا سوچتا ہے ماہ نو

انور جمال انور

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم