loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 10:00

دشوار یوں بھی نقل مکانی پڑی مجھے

Dushwaar Youn Bhi Naql e Makaani Pari Mujhy

غزل

دشوار یوں بھی نقل مکانی پڑی مجھے
رستے ہی سے بساط اٹھانی پڑی مجھے

کچھ دن تو اس کے دل پہ رہا حکمراں مگر
یہ سلطنت بھی چھوڑ کے جانی پڑی مجھے

اس نے کہا کہ کیسے بکھرتا ہے آدمی
مٹھی میں بھر کے خاک اڑانی پڑی مجھے

اک شخص مسکرا کے مجھے دیکھنے لگا
بس آئنے سے گرد ہٹانی پڑی مجھے

تم کو تو دھڑکنوں میں بسائے ہوئے ہے دل
تم کو بھی دل کی بات بتانی پڑی مجھے

اس کا اشارہ ترک مراسم کا تھا سلیمؔ
رخصت کے وقت آنکھ جھکانی پڑی مجھے

سلیم فوز

Saleem Fauz

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم