google.com, pub-1930885105786257, DIRECT, f08c47fec0942fa0
loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:37

دعا سلام نہیں نامہ و پیام نہیں

Dua Salam Nahi Naama o Payyam Nahi

غزل

دعا سلام نہیں نامہ و پیام نہیں
کچھ اپنے چاہنے والوں سے ان کو کام نہیں

وہ کیا تھی شام جدائی نہ پوچھ لگتا تھا
کہ آخری تو کہیں زندگی کی شام نہیں

جو غیر جیسا ہو وہ کس لیے ہمارا ہو
جو اتنا اپنا لگے کیوں ہمارے نام نہیں

کسی غزال کے پیچھے بھٹکتا ہوگا کہیں
سبکتگین کا میرے کہیں قیام نہیں

کشادہ دل ہے ترا ہم بھی پڑ رہیں گے کہیں
رہے بسے کوئی کچھ اس سے ہم کو کام نہیں

میاں کہاں چلے آتے ہو منہ اٹھائے رکو
یہ زندگی ہے مری شاہراہ عام نہیں

کتاب ڈال دی کوڑے میں میری یہ کہہ کے
قصیدہ گویوں میں میرے ترا تو نام نہیں

نسیم سید

Naseem Syed

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم