loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 18:23

دلوں میں درد ہی اتنا کشید رکھا ہے

غزل

دلوں میں درد ہی اتنا کشید رکھا ہے
کہ آنکھ آنکھ نے آنسو کشید رکھا ہے

قتال ظلم و تشدد فساد آگ دھواں
ہمارے شہر میں اب کیا مزید رکھا ہے

نہ جس سے حل مسائل کی راہ نکلے کوئی
اسی کا نام تو گفت و شنید رکھا ہے

اڑی ہے جب سے پرندوں کی واپسی کی خبر
ہر ایک شخص نے پنجرہ خرید رکھا ہے

بتا رہے ہیں تصورؔ یہ شہر کے حالات
کسی کی پشت پہ دست یزید رکھا ہے

یعقوب تصور

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم