loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 15:20

دل اسیرِ گردشِ آلام ہے

دل اسیرِ گردشِ آلام ہے
صبح اپنی ہے نہ اپنی شام ہے

ترکِ الفت کو زمانہ ہوگیا
آج بھی تیرا لبوں پہ نام ہے

دیدہء بینا بھی ہونا چاہیے
بزمِ ہستی جلوہ گاہِ عام ہے

عقل ہے حالانکہ سرگرمِ عناد
پر جنوں ہی موردِ الزام ہے

عشق کی روداد میں اے ہم نشیں
پیشتر آغاز سے انجام ہے

دل میں اک طوفان سا برپاہے شاد
زندگی شاید اسی کا نام ہے

شاد بہٹوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم