loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 18:14

دل تباہ میں وہ آگیا تو کیا ہوگا

دل تباہ میں وہ آگیا تو کیا ہوگا
مرے خیالوں پہ وہ چھا گیا تو کیا ہوگا

بلا کا خوف ہے دونوں کو ٹوٹ جانے کا
وہ ھاتھ جوڑ کے شرما گیا تو کیا ہوگا

یہ بام و در تو محبت کی اک نشانی ہیں
چراغ عشق کو لہرا گیا تو کیا ہوگا

بکھر نہ جاؤں کہیں ڈر یہی لگا ہوا ہے
وہ میری شام کو مہکا گیا تو کیا ہوگا

یہ کہہ رہی ہے محبت سے آج چارہ گری
وہ بزم غیر میں شرما گیا تو کیا ہوگا

گزر گئ ہے شب وصل بھی یونہی ناہید
اور اب جو ہجر مجھے کھا گیا تو کیا ہوگا ۔

ناہید علی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم