دل میرا اس گماں میں رہتا ہے
تو میرے جسم و جاں میں رہتا ہے
دل کی دستک بھی کاش سن لیتا
وہ جو دل کے مکاں میں رہتا ہے
زندگی چل کسی کی ہو جا تو
ذکر تیرا جہاں میں رہتا ہے
پاس رہ کے بھی دور ہے مجھ سے
جانے کس کے دھیاں میں رہتا ہے
اس ترنّم کی بات کرتے ہو
درد جس کے فغاں میں رہتا ہے
ترنم شبیر