loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:22

دل میں ہے جس کی ارزو اب تک

غزل

دل میں ہے جس کی ارزو اب تک
اس کی خوشبو ہے چار سو اب تک

اس نے پھولوں سے گفتگو کی تھی
ہے فدا ان پہ رنگ و بو اب تک

ٹوٹ کے پھول بکھر گئے کب کے
کیوں ہے بھنورے کی جستجو اب تک

دور رہ کے بھی ہوں نشانے پر
اس کی بدلی نہیں ہے خو اب تک

غم جانا پہ ہے خزاں طاری
غم دوراں میں ہے نمو اب تک

سیپ جیسی ہے چاہ روبی کی
سچے موتی کی ارزو اب تک

روبینہ راجپوت

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم