loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:34

دل میں ہے فقط جلوہ نمائی ترے در کی

دل میں ہے فقط جلوہ نمائی ترے در کی
کرتی ہے نگہ مدح سرائی ترے در کی

ہے نقش مری لوحِ بصارت پہ وہ منظر
جس لحظہ ملی مجھ کو رسائی ترے در کی

سانسوں میں مری بس گئی خوشبوئے مدینہ
دھڑکن نے صدا مجھ کو سنائی ترے در کی

لوٹ آئے ہیں طیبہ سے مگر دل تو وہیں ہے
ہر لمحہ بہت یاد ہے آئی ترے در کی

ملتا ہی نہیں دل کو قرار اور کہیں اب
ہے شاق بہت اس پہ جدائی ترے در کی

کچھ اور تمنا نہیں اس قلبِ حزیں کو
مطلوب ہے بس ناصیہ سائی ترے در کی

سب جن و بشر، حور و مّلک، ارض و سماوات
محکوم ہے یہ ساری خدائی ترے در کی

وہ خاک نشیں ہو کے بھی کرتا ہے حکومت
مل جائے صبا ؔ جس کو گدائی ترے در کی

کلام: صبا عالم شاہ
انگلینڈ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم