loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 08:51

دل کو مرے بڑھا گٸے میرے نکاح میں

دل کو مرے بڑھا گٸے میرے نکاح میں
رنج و الم بھی آ گٸے میرے نکاح میں

سہرا تو کیا وہ لکھتے مرے واسطے اے دوست
میری غزل سنا گٸے میرے نکاح میں

وہ دلکُشا سے خواب جو دیکھے تھے جانِ من
دیوار و در سجا گٸے میرے نکاح میں

دل سے نکال پھینکے تھے جو حسرتوں کے خواب
وہ سب کے سب ہی آ گٸے میرے نکاح میں

وہ کُلفتوں کے دور ہمیں یاد آٸیں گے
رنگ ایسا وہ جما گٸے میرے نکاح میں

وہ دن جو عشق کے کبھی حیرت میں گزرے تھے
ہوش آج پھر اڑا گٸے میرے نکاح میں

مجھکو لُبھا رہے تھے جو آلام , بے لگام
مجھکو بھی آج بھا گٸے میرے نکاح میں

مدیحہ شوق

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم