loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 14:36

دل کے زخم جلتے ہیں دل کے زخم جلنے دو

دل کے زخم جلتے ہیں دل کے زخم جلنے دو
ہم کو ٹھوکریں کھا کر آپ ہی سنبھلنے دو

روشنی فصیلوں کو توڑ کر بھی آئے گی
رات کی سیاہی کو کروٹیں بدلنے دو

سائباں کی خواہش میں اک سفر ہوں صحرا کا
جسم و جاں پگھلتے ہیں جسم و جاں پگھلنے دو

پتھروں کی چوٹوں سے آئنو نہ گھبراؤ
حادثوں کے آنگن میں زندگی کو پلنے دو

غم کی دھوپ میں جل کر رہ گئی ہر اک چھاؤں
ہم کو اپنی چاہت کے سائے سائے چلنے دو

جاذب قریشی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم