loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

07/06/2025 20:01

دل یار کا تخت ہوا ہی نہیں

غزل

دل یار کا تخت ہوا ہی نہیں
جیون خوش بخت ہوا ہی نہیں

اسے توڑنا بھی تو نرمی سے
یہ دل کبھی سخت ہوا ہی نہیں

آنکھوں نے بہت اصرار کیا
سپنا دو لخت ہوا ہی نہیں

ہم ہنس کر اسے رلا دیتے
وہ اور کرخت ہوا ہی نہیں

تجھ شہر تجھے ہم آ ملتے
کوئی ساز و رخت ہوا ہی نہیں

ہم چھاؤں بچھاتے دور تلک
کوئی حرف درخت ہوا ہی نہیں

مٹی کے مادھو رہے سدا
ہم سا کج بخت ہوا ہی نہیں

عامر سہیل

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم