loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 00:40

دنیائے بے ثبات سے آگے نکل گئے – Duniya e besabaat se agey nikal gae

دنیائے بے ثبات سے آگے نکل گئے
خوش ہیں غمِ حیات سے آگے نکل گئے

وہ جذب ہو چکے ہیں ہماری ہی ذات میں
وہ اب تعلقات سے آگے نکل گئے

دل کی ہر ایک بات کا رکھتے ہیں دل سدا
دل کی ہر ایک بات سے آگے نکل گئے

کچھ ابتدائے عشق تھی کچھ انتہائے شوق
ہم ساری ممکنات سے آگے نکل گئے

یوں مہربان ہم پہ مقدر ہوا کہ ہم
اپنی توقعات سے آگے نکل گئے

آواز دیتے رہ گئے جگنو ستارے چاند
انؔور حسین رات سے آگے نکل گئے

انور ضیا مشتاق

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم