loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 19:12

دنیا میں آدمی کو مصیبت کہاں‌ نہیں

دنیا میں آدمی کو مصیبت کہاں‌ نہیں
ہ کون سی زمیں ہے جہاں آسماں نہیں

کس طرح جان دینے کے اقرار سے پھروں
میری زبان ہے یہ تمہاری زباں نہیں

اے موت تو نے دیر لگائی ہے کس لیئے
عاشق کا امتحان ہے تیرا امتحان نہیں

تنہا بھی جب رہے تو وہ رہتے ہیں‌ہوشیار
خود اپنے پاسباں‌ ہیں اگر پاسباں نہیں

ایسا خط اُن کو راہ میں‌ ملتا ہے روز ایک
جس میں‌کسی کا نام کسی کا نشاں نہیں

داغ دہلوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم