Door say aati Hain Awaazeen Shikasta
غزل
دور سے آتی ہیں آوازیں شکستہ
ہو گئی ہیں دل کی دیواریں شکستہ
مستیِ شوقِ نظر میں اک جنوں تھا
ریگِ صحرا سے ہوئیں آنکھیں شکستہ
بوکھلاہٹ اب زباں میں ہو گئی ہے
کیسی باتیں ساری ہیں باتیں شکستہ
عکس سارے دھندلے ہیں اب نظر میں
خوبصورت سب ہیں تصویریں شکستہ
ہو گئی وحشت زدہ اب زندگانی
خواب میں بھی آتی ہیں شکلیں شکستہ
کچھ فسوں کاری ابھی جذبات میں ہے
بڑھ گیا ہے درد_ دل سانسیں شکستہ
جاں گسل ثاقب ہے یہ صحرا نوردی
آبلہ پا ہوں سبھی راہیں شکستہ
رانا افتخار احمد ثاقب
Rana Iftikhar Ahmed Saqib