loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 02:02

دولت حرف و بیاں ساتھ لیے پھرتے ہیں

دولت حرف و بیاں ساتھ لیے پھرتے ہیں
ہم محبت کا جہاں ساتھ لیے پھرتے ہیں

اک تبسم پہ نہ جانا کہ ترے دیوانے
غم کا اک کوہ گراں ساتھ لیے پھرتے ہیں

جس پہ اک سانس کی تکرار سے بال آ جائے
ہم وہ شیشے کا مکاں ساتھ لیے پھرتے ہیں

آندھیاں اس کو بجھانے کے لیے ہیں بیتاب
ہم جو یہ مشعل جاں ساتھ لیے پھرتے ہیں

دشت غربت میں بزرگوں کی دعا ہے ہم راہ
سایۂ ابر رواں ساتھ لیے پھرتے ہیں

سنگ در سے جو ترے صورت سوغات ملا
روشنی کا وہ نشاں ساتھ لیے پھرتے ہیں

ہم نے دیکھا تو نہیں صرف سنا ہے کہ سروشؔ
آج کل سرو رواں ساتھ لیے پھرتے ہیں

رفعت سروش

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم