Dhandli Kar kay election main Yahan Tak aagayee
غزل
دھاندلی کر کے الیکشن میں یہاں تک آ گئے
بلدیہ سے وہ کلفٹن کے مکاں تک آ گئے
اس گلوکارہ میں ریشم کی تھی کچھ ایسی چمک
صدرِ محفل بھی کھسک کر ریشماں تک آ گئے
ہم جو گولی مار سے نیویارک آئے ایک دن
وہ بھی لالو کھیت سے چل کر یہاں تک آ گئے
اس نے اس انداز سے چوما مری تحریر کو
میرے لیٹر پر لپ اسٹک کے نشاں تک آ گئے
لوگ جو انکارِ حق کرتے رہے تھے عمر بھر
زلزلہ آیا تو وہ اللہ میاں تک آ گئے
خالد عرفان
Khalid Irfan