loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 10:56

دھاندلی کر کے الیکشن میں یہاں تک آ گئے

Dhandli Kar kay election main Yahan Tak aagayee

غزل

دھاندلی کر کے الیکشن میں یہاں تک آ گئے
بلدیہ سے وہ کلفٹن کے مکاں تک آ گئے

اس گلوکارہ میں ریشم کی تھی کچھ ایسی چمک
صدرِ محفل بھی کھسک کر ریشماں تک آ گئے

ہم جو گولی مار سے نیویارک آئے ایک دن
وہ بھی لالو کھیت سے چل کر یہاں تک آ گئے

اس نے اس انداز سے چوما مری تحریر کو
میرے لیٹر پر لپ اسٹک کے نشاں تک آ گئے

لوگ جو انکارِ حق کرتے رہے تھے عمر بھر
زلزلہ آیا تو وہ اللہ میاں تک آ گئے

خالد عرفان

Khalid Irfan

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم