Dharti ko Gulzaar Banany wali hoon
غزل
دھرتی کو گلزار بنانے والی ہوں
ہر جانب میں پھول اگانے والی ہوں
دنیا چاہے لاکھ رکاوٹ بھی ڈالے
کشتی کو میں پار لگانے والی ہوں
مجھ سے ملنا سوچ سمجھ کے تم ملنا
میں آنکھوں سے نیند چرانے والی ہوں
پھولوں کو بھی خوشبو دان کروں ہوں میں
تتلی کو بھی پنکھ لگانے والی ہوں
کب آؤ گے میری جانب زرغونے
تیری راہ پہ سر کٹوانے والی ہوں
زرغونہ خالد
ZarGhoona Khalid