loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 17:54

دیکھا ہوا سا کچھ ہے تو سوچا ہوا سا کچھ

دیکھا ہوا سا کچھ ہے تو سوچا ہوا سا کچھ
ہر وقت میرے ساتھ ہے الجھا ہوا سا کچھ

ہوتا ہے یوں بھی راستہ، کھلتا نہیں کہیں
جنگل سا پھیل جاتا ہے کھویا ہوا سا کچھ

ساحل کی گیلی ریت پہ بچوں کے کھیل سا
ہر لمحہ مجھ میں بنتا بکھرتا ہوا سا کچھ

فرصت نے آج گھر کو سجایا کچھ اس طرح
ہر شے سے مسکراتا ہے روتا ہوا سا کچھ

دھندلی سی ایک یاد، کسی قبر کا دیا
اور میرے آس پاس چمکتا ہوا سا کچھ

ندا فاضلی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم