نعتِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم
دیکھنے کو تو کیا کیا نہ دیکھا
تجھ کو دیکھا تو تجھ سا نہ دیکھا
در ہی جب مصطفیٰ کا نہ دیکھا
سب برابر ہے دیکھا نہ دیکھا
ان کو پایا تو کیا کیا نہ پایا
ان کو دیکھا تو کیا کیا نہ دیکھا
ان کے پردوں کے جلوے تو دیکھے
ان کے جلوؤں کا پروانہ دیکھا
پانے والوں کے دامن بھرے ہیں
دینے والے کو دیتا نہ دیکھا
بے طلب مل رہی ہیں مرادیں
مانگتے ان کا منگتا نہ دیکھا
نیتیں سب کی بھردی گئی ہیں
اس قدر دینے والا نہ دیکھا
جس کے سائے میں دیکھی یہ دنیا
اس کا دنیا میں سایا نہ دیکھا
سامنے ہے وہ جلوہ منورؔ
دیکھ لے پھر نہ کہنا نہ دیکھا
منور بدایونی