loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:20

رات درکار تھا سنبھالا مجھے​

رات درکار تھا سنبھالا مجھے​
دیکھتا ہی رہا پیالہ مجھے​

​جانے کس شام کا ستارہ ہوں​
جانے کس آنکھ نے اُجالا مجھے​

​میرے دل سے اُتار دے نہ کہیں​
ایک دن یہ ترا حوالہ مجھے​

​کس طرح میں زمیں کا رزق ہوا​
کس طرح اس زمیں نے پالا مجھے​

​اور کتنی ہے زندگی میری​
اور کرنا ہے کیا ازالہ مجھے​

​اس سے پہلے نظر نہیں آیا ​
اس طرح چاند کا یہ ہالا مجھے​

​آدمی کس کمال کا ہوگا​
جس نے تصویر سے نکالا مجھے​

​میں تجھے آنکھ بھر کے دیکھ سکوں​
اتنا کافی ہے بس اُجالا مجھے​

​اُس نے منظر بدل دیا یکسر​
چاہیے تھا ذرا سنبھالا مجھے​

​اور کچھ یوں ہوا کہ بچوں نے​
چھینا جھپٹی میں توڑ ڈالا مجھے​

​یاد ہیں آج بھی رساؔ وہ ہاتھ​
اور روٹی کا وہ نوالہ مجھے​

​رسا چغتائی​

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم