loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 21:47

راستہ دیکھ رہا ہوں اسی امکان کے ساتھ

Rasta Deekh Raha Hoon issi Imkaan Kay sath

غزل

راستہ دیکھ رہا ہوں اسی امکان کے ساتھ
جیسے وہ بھول گیا ہو مجھے سامان کے ساتھ

جس میں تم سیڑھیاں گن گن کے چلے آتے تھے
وہی کمرا ہے مرا آج بھی دالان کے ساتھ

دیدنی ہوتا ہے منظر وہ جنوں خیزی کا
جب میں دامن کو ملاتا ہوں گریبان کے ساتھ

سبزہ و گل نئی تہذیب سے اگ جاتے ہیں
اک نمو پروری وابستہ ہے طوفان کے ساتھ

دیر تک اس سے ملائے نہیں رکھو آنکھیں
ورنہ دنیا بھی چلی جائے گی ایمان کے ساتھ

سانس لینا بھی تری یاد سے مشروط ہوا
تو نے کیا روگ لگایا ہے مری جان کے ساتھ

سلیم فوز

Saleem Fauz

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم