loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 18:19

رخ حیات پہ رنگ ملال اب بھی ہے

رخ حیات پہ رنگ ملال اب بھی ہے
کسی کو بھولنا کار محال اب بھی ہے

نہ جانے کب سے ہے صحراؤں کا سفر درپیش
مگر یہ دل ہے کہ دریا مثال اب بھی ہے

نبھا رہا ہے تعلق رفیق دیرینہ
غم نفس کو ہمارا خیال اب بھی ہے

ردائے زخم سے کل بھی دمک رہا تھا بدن
نگار خانۂ ہستی نہال اب بھی ہے

دراز دستئ شام فراق سے کہہ دو
کہ میری روح میں کیف وصال اب بھی ہے

ملا تو ہے وہ بظاہر تپاک سے لیکن
نگاہ کہتی ہے شیشے میں بال اب بھی ہے

زباں بریدوں کے تیور بتا رہے ہیں رازؔ
نگاہ و لب پہ وہ حرف سوال اب بھی ہے

رفیع الدین راز

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم