loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 03:11

رفتہ رفتہ روشنی کا آخری منظر کھلا

Rafta Rafta Roshni Ka aakhri Manzar Khula

غزل

رفتہ رفتہ روشنی کا آخری منظر کھلا
دھیرےدھیرےمنظروں میں وہ پری پیکرکھلا

غزلیں ،نظمیں اک نئےاسلوب میں ڈھلنےلگیں
فکر و فن کے نور سے گنجینہِ گوہر کھلا

اپنے من میں ڈوب کر پایا شعورِ زندگی
بے خودی کی تہہ میں اترےآگہی کادر کھلا

غازیانِ عشق کیسے پیار کی ملتی ضیا
تھی شبِ دیجور جب تقدیر کا اختر کھلا

موت ہو محوِ تماشا حیرتوں کے شہر میں
زندگی کے ہاتھ میں دیکھے اگر خنجر کھلا

مل گئے کچھ پھول غم کے گر بہ قدرِ آرزو
مرقدِ عشقِ گزشتہ پر وہیں پھر سر کھلا

عشق نےمستی میں جب سب کودعائےخیر دی
حسن کی آمین پر وہ گنبدِ بے در کھلا

تو بتا عالی بھلا کیسا لگے گا مرحلہ
زندگی کے واسطے جو موت کا بستر کھلا

شائستہ کنول عالی

Shaista Kanwal Aali

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم