loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 09:45

رنگوں کی کہانی تھی خوشبو کی روانی تھی

رنگوں کی کہانی تھی خوشبو کی روانی تھی
ہونٹوں پہ زمانے کے جب اپنی کہانی تھی

آنکھوں میں ہمارے بھی پوشیدہ کہانی تھی
اک بات تھی جو تم کو ہم سے بھی چھپانی تھی

تو نے ہی مجھے توڑا تو نے ہی مجھے جوڑا
جو درد ملے مجھ کو تیری ہی نشانی تھی

یاد آتے ہیں وہ لمحے ساون کے مہینے میں
جب دل کی کہانی میں اشکوں کی روانی تھی

تم نے جو کیے وعدے وہ وعدے وفا کب تھے
بے فیض فسانے میں یہ جھوٹی کہانی تھی

آنکھوں میں کٹی راتیں خود سے بھی ہوئیں باتیں
ہم کہہ نہ سکے تجھ سے جو بات سنانی تھی

بچپن کے سبھی قصے بچپن کی سبھی باتیں
پل پھر کے فسانے میں صدیوں کی کہانی تھی

جب ساتھ تمہارا تھا تم سرو سمن سے تھے
آنگن میں ہمارے بھی اک رات کی رانی تھی

دشمن تھیں ہوائیں بھی روٹھی تھی فضائیں بھی
جذبوں میں مگر اپنے چاہت کی روانی تھی

اس وقت کہاں تھے تم جب مجھ پہ برستی یاں
تنہائی کی چادر تھی انگشت بیانی تھی

تاروں کی محبت میں مہتاب نہیں نکلا
یادوں کی مگر ہم کو محفل تو سجانی تھی

اک وقت یہ آیا ہے کچھ کہہ ہی نہیں پائے
اک وقت تھا لفظوں میں کیا شعلہ بیانی تھی

وہ وقت بھی آیا جب خاموش رہے ہم تم
وہ وقت بھی آیا جب جاں اپنی بچانی تھی

کچھ وقت لگا گرچہ اقبال نے جب جانا
نغمے تری خاطر تھے تو ہی مری رانی تھی

ڈاکٹر سید محمد اقبال شاہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم