loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 09:10

رنگ آنسو ہنسی سمجھتے تھے

غزل

رنگ آنسو ہنسی سمجھتے تھے
تم مری ان کہی سمجھتے تھے

صرف صحبت کا فیض ہے ورنہ
خاک ہم زندگی سمجھتے تھے

دل محلے کو چھوڑنے والے
سانس کی سمفنی سمجھتے تھے

خلوت جاں میں بزم آرائی
دشت کو قیس ہی سمجھتے تھے

ناصحا ایک دور تھا ہم بھی
عشق کو دل لگی سمجھتے تھے

اب جو سمجھے نہیں گلہ کیسا
آپ پہلے کبھی سمجھتے تھے

دامن کوہ غم کے باشندے
داستان خفی سمجھتے تھے

بشریٰ مسعود

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم