loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 12:45

رنگ اس محفل تمکیں میں جمایا نہ گیا

رنگ اس محفل تمکیں میں جمایا نہ گیا
خامشی سے بھی مرا حال سنایا نہ گیا

وحشت دل نے حجابات جہاں چاک کیے
ایک پردہ رخ جاناں سے اٹھایا نہ گیا

عشق اک داغ سہی دامن ہستی پہ مگر
خود مشیت سے بھی یہ داغ مٹایا نہ گیا

کر دیا دفتر ہستی تو پریشاں دل نے
مگر اک خواب پریشاں کو بھلایا نہ گیا

وہ اندھیرا تھا کہ ہنگام سحر بھی ہم سے
شمع اندوہ جدائی کو بجھایا نہ گیا

سرحد عشق سے آگے نہ بڑھی وحشت عشق
حسن ہشیار کو دیوانہ بنایا نہ گیا

لاکھ عنواں سے بھلانا انہیں چاہا تھا روشؔ
کسی عنواں سے مگر ان کو بھلایا نہ گیا

روش صدیقی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم