غزل
رنگ خوشبو اور گل و گلزار کی ہے روشنی
میری نس نس میں تمہارے پیار کی ہے روشنی
میرے ہونٹوں پر اجالے ہیں لب دلدار کے
میری آنکھوں میں نگاہ یار کی ہے روشنی
راحت جاں کے اجالے دیکھتی ہوں جا بجا
باغ میں قربت کے برگ و بار کی ہے روشنی
تیری خوشبو اس طرح اتری ہے روح و جسم میں
میری سانسوں میں تری مہکار کی ہے روشنی
ایک دیوار رفاقت جو پس دیوار ہے
میری دیواروں پہ اس دیوار کی ہے روشنی
اب چراغوں کو بجھا دے اے ہوائے نیم شب
طاق میں میرے مرے دل دار کی ہے روشنی
راشدہ ماہین ملک