23/02/2025 18:09

روزنِ تقدیر قسط 10

#قسط_نمبر_10

#از_قلم_شیخزادی

#روزن_تقدیر

#episode_10

#rozan_e_taqdeer

وہ جلدی جلدی بھاگتی ہوئ ٹیرس سے نیچے جا رہی تھی چولھے پر پیاز رکھی تھی اسے ڈر تھا کہیں جل ہی نہ جائے کینیڈا میں بارش اور برف باری کا کوئ ٹائم مکرر جو نہیں ہوتا ہے ۔۔آج اس کا پاکستانی کھانا بنانے کا دل تھا۔۔۔ بھاگتی ہوئ کچن میں آئ جلدی جلدی چمچ چلانے لگی ۔۔۔

بچوں نے الگ اک طوفان مچا کر رکھا ہوا تھا
پھر بھی پھرتی سے وہ سارے کا کام سر انجام دے رہی تھی۔۔ بریانی کو دم دے کر وہ جلدی جلدی گھر سمیٹنے لگی۔۔۔۔ اک دم گاڑی کے اندر آنے کی آواز سن کر وہ خوشی سے کھل گئے ۔۔۔اس سے پہلے وہ دروازے کی طرف بڑھتی بھاگتے ہوئے علی اور فزا دروازے کی طرف لپکے۔۔۔
ابھی وسیم نے ناک بھی نہیں کیا تھا اور بچے دروازہ کھول کر اس سے چپک بھی چکے تھے۔۔۔
با با ۔۔۔ ںابا
بھلے وہ لوگ کینیڈا میں رہتے ہوں لیکن اک بار جو کوئ انکے گھر میں داخل ہو تو اسے یہی لگے کہ پاکستان میں موجود ہے۔۔۔
گھر میں گھستے ہی سامنے دیوار پر لوح قرآنی اک بڑے شیشے کے فریم میں لگایا ہوا تھا۔۔۔اندر آو تو سٹنگ ایریا تھا جسمے ٹی وی اور صوفہ سیٹ رکھا ہوا تھا سامنے کچن تھا جس کے کاؤنٹر پر پھلوں کی باسکٹ رکھی ہوئ تھی کاؤنٹر کے کونے پر مختلف میووں کے جار رکھے ہوے تھے
اس وقت تو کچن سے بڑی ہی کوئ بہترین خوشبو آرہی تھی ۔۔۔۔
بچوں سے مل کر وسیم نے آمنہ کو سلام کیا جس کے جواب میں آمنہ نے وعلیکم السلام کہا ۔۔۔ آپ جلدی سے فریش ہو کر آجائیں میں کھانا لگاتی ہوں ۔۔

خوشبو تو بڑی زبردست آ رہی ہے چلو ۔میں جلدی سے آتا ہوں۔۔۔
وسیم بیگ سائڈ پر رکھتا ہوا سیدھا کمرے میں چلا گیا۔۔۔
وسیم اور آمنہ کی کزن میرج ہوئ تھی آمنہ کا تعلق کراچی سے تھا جبکہ وسیم شروع سے ہی کینیڈا میں رہتا تھا ۔۔۔
آمنہ وسیم کی خالہ زاد بہن تھی جب جب وسیم اپنی امی کے ساتھ کراچی جاتا تو خالہ کے گھر ہی سٹے کرتا ۔۔۔ وہ دونوں بچپن سے ہی اک دوسرے سے منسوب تھے اور یہ بات وہ دونوں خوب جانتے تھے اک دوسرے سے ان دونوں کی دوستی بھی بہت تھی کوئ دن ایسا نہ تھا کہ وہ اک دوسرے سے بات نہ کرتے ہوں
ابھی بھی ایسا ہی تھا دونوں میاں بیوی کم اور دوست زیادہ لگتے تھی زندگی بہت حسین تھی
وسیم فریش ہو کر ڈائننگ ٹیبل پر بیٹھ گیا آمنہ کھانا سرو کرنے لگی علی اور فزا بھی بابا کے آس پاس بیٹھ گئے ۔۔۔۔۔

آمنہ کچن سے منہ پھولاے سامان لا لا کر رکھ رہی تھی۔۔۔۔
آمنہہہہہ اس نے پیار سے ہکارا۔۔۔
آگیا یاد ۔۔۔۔ آمنہ نے آنکھوں میں تیوریاں لئے اسے گھور کر کہا ۔۔
ارے میں بھولا کب تھا ۔۔وہ تو بس زہن سے نکل گیا ۔۔۔
ہاں ہاں۔۔۔۔ آمنہ نے منہ بناکر بولا ۔۔۔۔
بھئ میں کبھی اپنی پیاری بیوی کا برتھڈے بھول سکتا ہوں ۔۔۔۔بس یہ کہنا تھا مانو جلتے پر تیل چھڑک دیا ہوا جہاں آمنہ کا منہ غصہ سے لال پیلا ہو رہا تھا وہیں بچوں نے زور دار قہقہہ لگایا۔۔۔۔۔
میرا برتھڈے ہے آج میرا برتھ ڈے حد ہے وسیم ۔۔۔۔۔
اسی وقت ڈور بیل بجی بچے فورا بھاگتے ہوئے دروازے کی طرف بھاگے ۔۔۔
ماموں آگئے ۔۔۔۔
بچوں کے چہروں پر چمک آگئ تھی ۔۔۔
آمنہ بھی جھٹ سے دروازے کی طرف بڑھی۔۔
چھوٹے چھوٹے کٹے کالے بال ۔۔۔ گرے آنکھیں ۔۔۔۔ لمبی ناک۔۔۔آنکھوں پر گلاسس لگائے
تھری پیس سوٹ میں لمبا قد لیے وہ اک ڈیشنگ پرسنلٹی کا مالک تھا۔۔۔۔
چہرے پر بلکل ہلکی سی داڑھی تھی چہرے پر سنجیدگی لمبے لمبے قدم اٹھاتا وہ ڈائننگ ایریا میں آیا ۔۔۔۔
ماموں میرا کیک اور گفٹ فزا نے اس کا ہاتھ پکڑ کر بولا ۔۔۔جس پر وہ اسے اسکا گفٹ اور کیک دکھانے لگا
واؤ ماموں ایلسا والا کیک تھینک یو۔۔۔۔
ہیپی برتھ ڈے میری گڑیا۔۔۔
آمنہ نے اک گھوری وسیم کو دی
ارے ایسے کیسے دیکھ رہی ہو میں نے ہی عباد کو کہا تھا یہ سب لانے کو ۔۔۔ ہیں نہ عباد ۔۔۔دوسری طرف آنکھ سے عباد کو بچا لے میرے بھائ کا اشارہ کیا۔۔۔
ہاں ہاں۔۔۔۔ ہاں نہ آمنہ وسیم بھائ نے ہی مجھے کہا تھا ۔۔۔
تمھیں کیا لگتا ہے میں اپنی پرنسس کا برتھ ڈے بھول سکتا ہوں وہ تو میں تمھیں چھیڑ رہا تھا ۔۔۔
ہا ہاہاہا ہال میں قہقہے گونج اٹھے آمنہ کو ویسے تو حقیقت معلوم تھی لیکن پھر بھی وہ مسکرا اٹھی۔۔۔۔
عباد آمنہ کا بڑا بھائ تھا وہ امریکہ میں رہتا تھا کام کے سلسلے میں اکثر کبھی پاکستان تو کبھی کینیڈا آتا جاتا رہتا تھا۔۔۔
بھابھی کو بھی لے آتے بھائ آمنہ نہ منہ میں نوالہ رکھتے کہا۔۔۔۔۔
ہمم اگلی بار سہی ۔۔۔بریانی بہت اچھی بنائ ہے آمنہ۔۔۔۔ وہ بات کو ٹال گیا اب کیا بتاتا بھابھی کو وہ قید کر کے نہ رکھ سکا۔۔۔
اسکے لب بھینچ گئے شدید غصے سے اس کی رگیں تن گئں۔۔
ارے عباد تم ٹھیک ہو وسیم نے اسے دیکھتے ہوئے پوچھا۔۔۔۔
اک دم خود کو نارمل کرتے اس نے ہاں میں سر ہلایا ۔۔

جاری ہے

شیخ زادی

Facebook
Twitter
WhatsApp

ادب سے متعلق نئے مضامین