loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 10:29

روشنی سے کس طرح پردا کریں گے

روشنی سے کس طرح پردا کریں گے
آخر شب سوچتے ہیں کیا کریں گے

وہ سنہری دھوپ اب چھت پر نہیں ہے
ہم بھی آئینے کو اب اندھا کریں گے

جسم کے اندر جو سورج تپ رہا ہے
خون بن جائے تو پھر ٹھنڈا کریں گے

گھر سے وہ نکلے تو بس اسٹینڈ تک ہی
اس کا سایہ بن کے ہم پیچھا کریں گے

آنکھ پتھرا جائے گی یہ جانتے ہیں
پھر بھی اس منظر میں ہم کھویا کریں گے

فرخ جعفری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم