loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:05

رونا زار و قطار چھوڑ دیا

غزل

رونا زار و قطار چھوڑ دیا
ہم نے یہ کاروبار چھوڑ دیا

جس پہ نقش قدم تھے مجنوں کے
ہم نے وہ خار زار چھوڑ دیا

ہم نے تارے تو گن لیے لیکن
آنسوؤں کا شمار چھوڑ دیا

ساتھ امید ہی کا میں نے تو
تھا بہت خوش گوار چھوڑ دیا

جو بھروسہ تھا سوچ پر مجھ کو
وہ بھی پروردگار چھوڑ دیا

ہم نے تو آسرا خدا کا بھی
جو کہ تھا پائیدار چھوڑ دیا

بے وفا جب لگی مجھے میں نے
زندگی ہی سے پیار چھوڑ دیا

میں نے تو شغل شاعری راحتؔ
جب ہوا دل پہ بار چھوڑ دیا

اوم کرشن راحت

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم