loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:53

رکھتے ہیں میرے اشک سے یہ دیدۂ تر فیض

Rakhtay Hain meray ashk say yeh deeda e tar Faiz

غزل

رکھتے ہیں میرے اشک سے یہ دیدۂ تر فیض
دامن میں لیا اپنے ہے دریا نے گہر فیض

پر نور عجب کیا ہے کرے مجھ کو کرم سے
رکھتی ہے دو عالم پہ تری ایک نظر فیض

اک جام پہ بخشے ہے یہاں رتبہ جسم کو
کس کی نگہ مست سے رکھتا ہے خمر فیض

محروم نہیں کوئی ترے خوان کرم سے
ہے حصر خدائی کا ہی تجھ پہ مگر فیض

چنداؔ رہے پرتو سے ترے یا علی روشن
خورشید کو ہے در سے ترے شام و سحر فیض

ماہ لقا بائی چندا

Mah laqa baaee chanda

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم