ریل جڑی ہے ڈبوں سے

ریل جڑی ہے ڈبوں سے
سب سے آگے انجن ہے

شور مچا کر دوڑا ہے
چھک چھک چھک چھک بولا ہے

ریل سہانی لگتی ہے
خوب مٹک کر چلتی ہے

اس میں جو بھی بیٹھا ہے
خوش خوش باتیں کرتا ہے

جیسا بھی ہو موسم ہاں
منزل تک یہ لے آتی ہے

سب کو گھر پہنچا کر ہی
نیند یہ لمبی سو جاتی ہے

نسیم شیخ

Facebook
Twitter
WhatsApp