loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 10:31

زرد پتوں کی یہ رت کیا کیا نہ سمجھائے مجھے

Zard Pattoo ki Yeh Rut Kia Kia na Samjhayee Mujhy

غزل

زرد پتوں کی یہ رت کیا کیا نہ سمجھائے مجھے
ہر تھکا ہارا شجر آئینہ دکھلائے مجھے

دیر تک مہکا کیا ویرانۂ کنج خیال
اس سے مل کے موتیے کے پھول یاد آئے مجھے

اپنی گہرائی کا مجھ کو خود بھی اندازہ نہیں
خود میں جب ڈوبوں سمندر سا نظر آئے مجھے

گردش تقدیر کے کچھ ہیں مسلسل دائرے
ہر جنم میرا غلط تحریر کر جائے مجھے

حسرت تعمیر میں مٹی مری برباد ہو
جرأت اظہار دیواروں میں چنوائے مجھے

میری ہستی کو وہ جیسے چاہے ویسے حل کرے
ضرب دے مجھ کو کبھی تقسیم کر جائے مجھے

نسیم سید

Naseem Syed

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم