loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 18:48

زلفِ برہم کی طرف تھیں نہ کسی تل کی طرف

زلفِ برہم کی طرف تھیں نہ کسی تل کی طرف
میری نظریں تھیں فقط اپنی ہی منزل کی طرف

جان کر گہرے سمندر کو یہ اچھا نہ لگا
کشتیاں محوِسفر ہیں کسی ساحل کی طرف

مجھ کو اک یار کے ہاتھوں کے نشاں یاد آئے
میں نے جب غور سے دیکھا کفِ قاتل کی طرف

تیرے ہر لمحہ ء مشکل میں ترے ساتھ تھا میں
تو نے مڑ کر بھی نہ دیکھا مری مشکل کی طرف

خوبصورت سا کوئی خواب وہ آنکھوں میں لئے
محو۔پرواز تھا طائر مہہِ کامل کی طرف

اپنے ہی سر پہ لگا آکے وہ پتھر اس کا
جب بھی جاہل نے اچھالا کسی قابل کی طرف

ایک مزدور ھے آنکھوں میں بجھے خواب کے ساتھ
دیکھتا ھے بڑی حسرت سے جلی مل کی طرف

آپ اوراپ کی یادوں کے سوا کچھ بھی نہیں
اک نظر ڈال کے دیکھیں تو مرے دل کی طرف

سہیل اقبال

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم