زندگی تو کٹ گئ
خواہشوں میں بٹ گئ
یاد جیسی تھی گھٹا
رات غم کی چَھٹ گئ
خواب کی تصویر تھی
جو آنکھ میں سمٹ گئ
سب لکیریں مٹ گئیں
اور میں تم سے کٹ گئ
محبتوں کی اک نگاہ
پڑی نظر پلٹ گئی
وہی تھی زندگی حسیں
جو ساتھ ساتھ کٹ گئی
کیوں ترنم شاعری
ہوتے ہوتے گھٹ گئی
ترنم شبیر