loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:29

زندگی تھی ہی نہیں، زخم کسی یاد کے تھے

Zindagi Thee Hi Nahi Zakhm kissi Yaad kay they

غزل

زندگی تھی ہی نہیں، زخم کسی یاد کے تھے
ہم نے وہ دن بھی گزارے جو ترے بعد کے تھے

ہم کبھی کر نہ سکے ورنہ سخن ایسے بھی
جو نہ تحسین کے تھے اور نہ کسی داد کے تھے

اب جو ویران ہوئے ہیں تو یقیں آتا نہیں
ہم وہی لوگ ہیں جو قریہء آباد کے تھے

آخرِ کار کسی بات پہ دل ٹوٹ گیا
ہم بھی انسان ہی تھے کون سے فولاد کے تھے

جب بھی ناکام ہوا میں تو مرے کام آئے
وہ زمانے جو کسی عرصہء برباد کے تھے

….. مقصود وفا…..

Maqsood Wafa

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم