loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 18:16

زندگی جب تری حدت کا گماں ہوتا ہے – Zindagi jab teri hadat ka guman hota hai

زندگی جب تری حدت کا گماں ہوتا ہے
مجھ کو اشجار سے نسبت کا گماں ہوتا ہے

اک ہمیں کو نہیں دکھتا کوئی اپنے جیسا
آئینے کو بھی شباہت کا گماں ہوتا ہے

مانگ لے گر کبھی مخلوق اثاثوں کا حساب
منصفِ وقت کو تہمت کا گماں ہوتا ہے

دیکھ ہم دشت نشینوں کو سمندر نہ دکھا
ہم کو وسعت پہ بھی وحشت کا گماں ہوتا ہے

آئے تاخیر سے جب اس کا جوابی پیغام
مجھ کو جذبوں میں خیانت کا گماں ہوتا ہے

کیونکہ ہم لوگ اداسی کے دبستان سے ہیں
مسکرائیں تو بغاوت کا گماں ہوتا ہے

تیری فطرت نے تری شکل بدل کر رکھ دی
عاجزی پر بھی رعونت کا گماں ہوتا ہے۔

فاصلے شوق سے رکھ تو مگر اتنے بھی نہیں
جتنی دوری پہ عداوت کا گماں ہوتا ہے

بزم میں اس لیے رکھتا ہوں میں اونچی آواز
کیونکہ سرگوشی پہ غیبت کا گماں ہوتا ہے

تجھ میں بڑھ کر ہے اداکاری وفاداری سے
تجھ پہ دشمن کی اعانت کا گماں ہوتا ہے

لازماً تو کسی فرعون سے ٹکر لے گا
بولنے پر ترے لکنت کا گماں ہوتا ہے

دور والوں کو بھی رکھتا ہے جو نزدیک حسن
قرب ہوتا نہیں قربت کا گماں ہوتا ہے

احتشام حسن

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم