loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

07/06/2025 19:29

زندگی خوف سے تشکیل نہیں کرنی مجھے – Zindagi khof se tashkeel nahi karni mujhe

زندگی خوف سے تشکیل نہیں کرنی مجھے
رات سے ذات کی تکمیل نہیں کرنی مجھے

کسی درویش کے حجرے سے ابھی آیا ہوں
سو ترے حکم کی تعمیل نہیں کرنی مجھے

چھوڑ دی دشت نوردی بھی زیاں کاری بھی
زندگی اب تری تذلیل نہیں کرنی مجھے

دل کے بازار میں زنجیر زنی ہونی نہیں
آنکھ بھی آنکھ رہے جھیل نہیں کرنی مجھے

میں کہ الحاد کے گرداب میں آیا ہوا ہوں
اب کسی علم کی تحصیل نہیں کرنی مجھے

لڑتے رہنا ہے تسلسل سے مجھے صبح تلک
اور تلوار بھی تبدیل نہیں کرنی مجھے

احمد خیال

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم