Zindagi Rahat Hi Rahat Hay chaloo Youn hi sahi
غزل
زندگی راحت ہی راحت ہے چلو یونہی سہی
یہ تصور خوبصورت ہے چلو یونہی سہی
اب کوئی ارماں نہ حسرت ہے چلو یونہی سہی
آج کل فرصت ہی فُرصت ہے چلو یُونہی سہی
میری باتوں کی صداقت ، میرے لہجے کا ثبات
تُم کو لگتا ہے بغاوت ہے ، چلو یُونہی سہی
کچھ زمانہ بھی رہا مُجھ پر ہمیشہ مہرباں
اور کچھ ان کی عنایت ہے، چلو یُونہی سہی
دل نے دل کی بات مانی ، دل نے دل کا دل رکھا
دل کو بہلانے کی عادت ہے ، چلو یُونہی سہی
تبسؔم اعظمی
Tabasum Aazmi