loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:38

زندگی صورت بیمار نہیں چاہتے ہم

زندگی صورت بیمار نہیں چاہتے ہم
کوئی ہو باعث۔آزار  نہیں چاہتے ہم

  حوصلہ رکھتے ہیں اور اپنے عزائم اعلی
سر۔مقتل کوئی تلوار نہیں  چاہتے ہم

جن کی قیمت نہ ہو  کوئی وہ ہیں انمول بہت
ان کی بولی   سر۔بازار نہیں چاہتے ہم

  مجھ سے بہتر وہ میرے طرز۔ سخن کو سمجھے
اس طرح  سے  وہ کرے پیار نہیں  چاہتے  ہم

  مصلحت کوش تو سمجھوتوں سے دل جیتتے ہیں
درمیاں رشتوں  کے،   دیوار نہیں  چاہتے ہم

نام جس کا ہو جہاں میں ہے  زمانہ اس کا 
اس قدر کھوکھلا معیار نہیں چاہتے ہم

رضیہ سبحان

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم